Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سکوں نصیب نہیں تھے، نہ تھے قرار کے دن

بہزاد لکھنوی

سکوں نصیب نہیں تھے، نہ تھے قرار کے دن

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    سکوں نصیب نہیں تھے، نہ تھے قرار کے دن

    بڑے فریب میں گذرے مرے بہار کے دن

    کہاں یہ رات کے نالے کہاں یہ دن کی تڑپ

    کہاں سکون کی راتیں کہاں قرار کے دن

    کسی کا روئے منور ہے پیشِ چشم و نگاہ

    بڑے مزے میں گذرتے ہیں انتظار کی دن

    مری فغاں میں وہ شانِ کمالِ غم نہ رہی

    خزاں کے روپ میں آنے لگے بہار کے دن

    جبینِ شوق ذرا سجدہ ریزیاں دکھلا

    مزہ تو جب ہے کہ پھر جائیں کوئے یار کون

    نظر نہ آئے گا کچھ بھی سوائے حدِ نظر

    نظر کی آبرو جائے گی دید یار کے دن

    زمانہ کچھ بھی کہے اس کو لیکن اے بہزادؔ

    ہمیں تو خون رلاتے رہے بہار کے دن

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے