Sufinama

ہے مختلف جہاں سے میری زندگی کا رنگ

بہزاد لکھنوی

ہے مختلف جہاں سے میری زندگی کا رنگ

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    ہے مختلف جہاں سے میری زندگی کا رنگ

    یعنی کہ غم میں ڈوب گیا ہے خوشی کا رنگ

    بادِ صبا سے کہہ دو ہوشیار ہو کے آئے

    چھایا ہوا ہے صحن چمن پر کلی کا رنگ

    اکثر میں سوچتا ہوں قیامت بپا نہ ہو

    ان پر اثر کرے نہ میری سادگی کا رنگ

    اب ترے در کو ہے مرے سجدوں کی آرزو

    اے بندگی نواز یہ ہے بندگی گا رنگ

    پیتا ہوں اور ہوش سے جاتا نہیں ہوں میں

    ساقی کو ہے پسند مری میکشی کا رنگ

    غنچوں نے تم سے سیکھی ہیں نازک ادائیاں

    پھولوں نے لے لیا ہے تمہاری ہنسی کا رنگ

    میری نگاہ شوق تڑپتی ہے بار بار

    چھایا ہوا ہے کون و مکان پر کسی کا رنگ

    بہزادؔ ہم کو خود بھی تو اس کو خبر نہیں

    کس کی خوشی میں گم ہے ہماری خوشی کا رنگ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے