Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہمیں معلوم تھا جب انقلاب آئے گا دنیا میں

بیدار شاہ وارثی

ہمیں معلوم تھا جب انقلاب آئے گا دنیا میں

بیدار شاہ وارثی

MORE BYبیدار شاہ وارثی

    ہمیں معلوم تھا جب انقلاب آئے گا دنیا میں

    بیاباں کون دیکھے گا گلستاں کون دیکھے گا

    اسیروں نے تڑپ کر بیکسی میں جان ہی دے دی

    بحسرت اب در و دیوارِ زنداں کون دیکھے گا

    چلے تو جائیں دیوانے حدودِ صحن گلشن سے

    مگر ہنگامۂ فصلِ بہاراں کون دیکھے گا

    ہمارے دم سے رونق ہے بہاروں میں چمن والو

    ہمارے بعد یہ نظمِ گلستاں کون دیکھے گا

    یہ دنیا ہے ستم پیشہ جفا پرور زمانہ ہے

    کسی مظلوم کی آنکھوں میں طوفاں کون دیکھے گا

    فضائیں خون میں ڈوبی ہوئیں ہیں بزمِ عالم کی

    یہ جنگ امتیازِ کفر و ایماں کون دیکھے گا

    زمانہ وجد میں نغمہ سرا ہے سازِ ہستی پر

    مرا ٹوٹا ہوا تارِ رگِ جاں کون دیکھے گا

    اچھلتی ہیں یہ نبضیں تیز تر ہیں خون کی موجیں

    نہ جانے نوکِ نشتر سے رگِ جاں کون دیکھے گا

    کسی کے نقش پا پر بیخودی میں کر لیا سجدہ

    جبیں ہے محرمِ اسرارِ ایماں کون دیکھے گا

    مزے سے لوگ گہری نیند میں جب سو رہے ہوں گے

    بجز بیدارؔ کے صبحِ درخشاں کون دیکھے گا

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ احساس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے