Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تپ غم سے مری حالت ہے ابتر دیکھیے جاؤ

بیمار

تپ غم سے مری حالت ہے ابتر دیکھیے جاؤ

بیمار

تپ غم سے مری حالت ہے ابتر دیکھیے جاؤ

ذرا حال دل بیتاب و مضطر دیکھتے جاؤ

صبا نے کاکل مشکیں کو چھیڑا دوستو لیکن

خفا ہوتا ہے مجھ پر وہ ستم گر دیکھتے جاؤ

تمہارے روئے آتشناک کی گرمی سے گلشن میں

پسینے میں ہے ڈوبا ہر گل تر دیکھتے جاؤ

کمر بستہ ترے آگے گھڑے ہیں اے مہ خوبی

گلستاں میں گل و سر و صنوبر دیکھتے جاؤ

ڈبو دیں گے جہاں کو ایک دم میں اپنی موجوں سے

ہے طغیانی پہ بحر دیدۂ تر دیکھتے جاؤ

غلط فہمی ہے لوگوں کی جو کہتے ہیں ہلال اس کو

تمہارا ناخن پا ہے فلک پردیکھتے جاؤ

نہیں اے ہمد مو واقف ہیں وہ سوز محبت سے

جگر جل کر ہوا یاں مثل اخگر دیکھتے جاؤ

ہزاروں خطرے ہیں اے ہمصفیر و راہ الفت میں

ہے ہر ہر گام پر یاں تیغ و خنجر دیکھتے جاؤ

مسیحا ہو کے نفرت کرتے ہو بیمارؔ الفت سے

کوئی دم کا ہے مہماں اس کو دم بھر دیکھتے جاؤ

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے