Sufinama

زخم راضی رہے نشتر کی پذیرائی کو

فاطمہ حسینی مخفی

زخم راضی رہے نشتر کی پذیرائی کو

فاطمہ حسینی مخفی

MORE BYفاطمہ حسینی مخفی

    زخم راضی رہے نشتر کی پذیرائی کو

    آپ آئے ہی نہیں کار مسیحائی کو

    فہم ہستی نہ کہیں وہم و گماں ہو جائے

    رخ دے پردہ جو اٹھا دیں وہ شناسائی کو

    ہوش مندی کا تقاضہ ہے تو پھر یوں کیجیے

    آپ آنکھوں سے چرا لیجیے بینائی کو

    تجھ پہ تف ہے کہ تجھے حسن کا عرفان نہیں

    تو نے آوارہ سمجھ رکھا ہے لیلائی کو

    سوزن و خار سے وابستہ ہے ہر ریشۂ دل

    عشق اک سرخ قبا مانگے ہے زیبائی کو

    دامن خار سے لپٹی ہیں ہزاروں کلیاں

    کچھ تحفظ بھی یہاں چاہیے رعنائی کو

    اپنی صورت میں چھپا رکھی ہے مخفیؔ صورت

    آئینہ قید کیے بیٹھا ہے ہرجائی کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے