نہ تو گریہ نہ اور زاری ہے
نہ تو گریہ نہ اور زاری ہے
ہائے یہ کیسی قراری ہے
اور کا انتظار ہے اس کو
اور مجھے اُس کی انتظاری ہے
کسی صورت سے بھولتا ہی نہیں
آہ یہ کس کی یادگاری ہے
کیا کہوں تم سے بیقراری کی
بیقراری سی بے قراری ہے
تجھ پہ گر ہو تو گنگ ہو واعظ
حال جو کچھ کہ مجھ پہ طاری ہے
بے خودانہ کبھی رہے ہے یہ دل
کبھی اور اُس کو ہوشیاری ہے
ہم تو کل قتل ہو چکے غمگیںؔ
دیکھئے آج کس کی باری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.