Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں نے تو کھول رکھی ہے ساری کتاب عمر

محمود عالم

میں نے تو کھول رکھی ہے ساری کتاب عمر

محمود عالم

MORE BYمحمود عالم

    میں نے تو کھول رکھی ہے ساری کتاب عمر

    اے محتسبِ شہر تو اپنا حساب دے

    صابر ہوں صبرِ ظلم تشدد کی داد دے

    اے شہرِ یار مجھ کو بھی کوئی خطاب دے

    اک بے گنہ کو دار پہ لٹکا کے کیا ملا

    منصف اگر ہے رب کی قسم تو جواب دے

    میرے خلاف جرم کا گر شائبہ بھی ہو

    جس جگہ جب بھی چاہے تو مجھ کو عذاب دے

    باطل کا جھوٹ سچ میں بدلنے کا خوف ہے

    خیبر کے در کو پھر سے کوئی بو تراب دے

    عریانیت کی حد سے تجاوز کے بعد بھی

    اے حق پرست کچھ تو اسے بھی حجاب دے

    اللہ کا خوف پہلے دلوں میں رہے مقیم

    اور اس کے بعد حب رسالت مآب دے

    جب دل میں کوئی زخم ہو ناسور کی طرح

    مرہم کے لیے صل علی کا لعاب دے

    عالمؔ خدا نہ کردہ کبھی ہوش میں آئیں

    جب ہوش میں آئیں تو پھران کو شراب دے

    مأخذ :
    • کتاب : Mata-e-Haque (Pg. 108)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے