روئے مبیں ہے روبرو جلوؤں میں گم نظر بھی ہے
روئے مبیں ہے روبرو جلوؤں میں گم نظر بھی ہے
اپنے سے بے خبر بھی ہوں اپنی مجھے خبر بھی ہے
کوئی نہ جگمگا سکا روح مری ترے بغیر
ہونے کو یوں تو ضوفشاں شمس بھی ہے قمر بھی ہے
دل میں سما گیے تو کیا سامنے میرے آئیے
طالبِ دید آپ کا دل ہی نہیں نظر بھی ہے
عشق بھی ہے کرشمہ ساز حسن بھی ہے فسوں طراز
پہلے جو حال تھا ادھر آج وہی اُدھر بھی ہے
نخشبِؔ سادہ لوح کب حسن سے کوئی بچ سکے
حس نہ ہو جس کے قلب میں اس کے لیے مفر بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.