Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھے تو اب سفر میں بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے

نقیب الرحمٰن حسنی

مجھے تو اب سفر میں بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے

نقیب الرحمٰن حسنی

MORE BYنقیب الرحمٰن حسنی

    مجھے تو اب سفر میں بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے

    مجھے اپنے نگر میں بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے

    ہوا کرتی تھی راتوں میں مجھے محسوس ہر لمحہ

    مجھے اب دو پہر میں بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے

    مجھے تاویل کرنا بات کی ہرگز نہیں محبوب

    اگر میں بھی مگر میں بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے

    چلو اچھا نہیں لیکن کریں تو کیا کریں آخر

    مجھے تو اب سحر میں بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے

    نقیبؔ ایسی گھٹن کو چاہیے کیوں کر کوئی صحرا

    تجھے تو خیر گھر میں بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے