جگر میں درد ترا خود ہی پال رکھا ہے
جگر میں درد ترا خود ہی پال رکھا ہے
کہ تیرے عشق میں ایسا کمال رکھا ہے
نہ خوف دنیا کا مجھ کو نہ خوف عقبیٰ کا
ہمیشہ دل میں تمہارا خیال رکھا ہے
تنزلی کا بھلا ہم بھی رونا کیا روتے
کہ ہر کمال کے پیچھے زوال رکھا ہے
بغیر دیکھے انہیں دل ذرا نہیں لگتا
نہ جانے کون سی عادت کوپال رکھا ہے
بچھا کے رکھی ہیں پلکیں تمہاری راہوں میں
تمہارے واسطے دل بھی سنبھال رکھا ہے
زمانے بھر کی نگاہوں سے دور رہتا ہوں
حیا کو میں نے حفاظت سے پال رکھا ہے
بکھر کے رہ گیا ہوتا میں آج اے عنبرؔ
نہ جانیں کس کی دعا نے سنبھال رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.