مدت سے ہمیں دیر و حرم ڈھونڈ رہے ہیں
مدت سے ہمیں دیر و حرم ڈھونڈ رہے ہیں
ہم ہیں کہ ترا نقشِ قدم ڈھونڈ رہے ہیں
کچھ رنگ پئے دیدۂ نم ڈھونڈ رہے ہیں
غم ڈھونڈ چکے رونقِ غم ڈھونڈ رہے ہیں
اے دامنِ رنگیں مرے اشکوں کو چھپالے!
کب سے تجھے مایوسِ کرم ڈھونڈ رہے ہیں
پھولوں کے نگر میں، کبھی کانٹوں کے نگر میں
ہم تجھ کو ترے سر کی قسم ڈھونڈ رہے ہیں
کیا بات ہے، دیوانے سرِ دار و رسن بھی
اے دوست! تری زلف کے خم ڈھونڈ رہے ہیں
میخانے میں ہم بیٹھے ہیں ہر غم کو بھلا کر
میخانے کے باہر ہمیں غم ڈھونڈ رہے ہیں
اس گوشۂ تنہائی سے اب نکلو خدا را
قیصرؔ تمہیں کچھ اہلِ قلم ڈھونڈ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.