Font by Mehr Nastaliq Web

مدت سے ہمیں دیر و حرم ڈھونڈ رہے ہیں

قیصر صدیقی سمستی پوری

مدت سے ہمیں دیر و حرم ڈھونڈ رہے ہیں

قیصر صدیقی سمستی پوری

مدت سے ہمیں دیر و حرم ڈھونڈ رہے ہیں

ہم ہیں کہ ترا نقشِ قدم ڈھونڈ رہے ہیں

کچھ رنگ پئے دیدۂ نم ڈھونڈ رہے ہیں

غم ڈھونڈ چکے رونقِ غم ڈھونڈ رہے ہیں

اے دامنِ رنگیں مرے اشکوں کو چھپالے!

کب سے تجھے مایوسِ کرم ڈھونڈ رہے ہیں

پھولوں کے نگر میں، کبھی کانٹوں کے نگر میں

ہم تجھ کو ترے سر کی قسم ڈھونڈ رہے ہیں

کیا بات ہے، دیوانے سرِ دار و رسن بھی

اے دوست! تری زلف کے خم ڈھونڈ رہے ہیں

میخانے میں ہم بیٹھے ہیں ہر غم کو بھلا کر

میخانے کے باہر ہمیں غم ڈھونڈ رہے ہیں

اس گوشۂ تنہائی سے اب نکلو خدا را

قیصرؔ تمہیں کچھ اہلِ قلم ڈھونڈ رہے ہیں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے