Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ کیا کہتے ہو یارو مرگیا ہے

رفیق عثمانی

یہ کیا کہتے ہو یارو مرگیا ہے

رفیق عثمانی

MORE BYرفیق عثمانی

    یہ کیا کہتے ہو یارو مرگیا ہے

    ابھی تو مجھ سے وہ مل کر گیا ہے

    بڑا معصوم سا چہرہ تھا اس کا

    جو مجھ کو مار کے خنجر گیا ہے

    کوئی کیسے اسے پہچان پاتا

    وہ برسوں بعد اپنے گھر گیا ہے

    فلک چھونے کی اندھی جستجو

    پرندہ اڑتے اڑتے مرگیا ہے

    ندی تالاب تو سوکھے پڑے ہیں

    مگر پانی گھروں میں بھر گیا ہے

    اسے یارب رہِ روشن دکھانا

    وہ بھولا شام کو جو گھر گیا ہے

    خدا حافظ جو کہتا تھا سبھی کو

    وہ کل اک حادثے میں مرگیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے