Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جلوے تو نظر میں سماجائیں جلووں میں سمانا مشکل ہے

قاتل اجمیری

جلوے تو نظر میں سماجائیں جلووں میں سمانا مشکل ہے

قاتل اجمیری

MORE BYقاتل اجمیری

    جلوے تو نظر میں سماجائیں جلوؤں میں سمانا مشکل ہے

    طوفان تجلی میں کھو کر پھر آپ کو پانا مشکل ہے

    تفسیر بقا کا یہ مضموں ہے راز کتاب کن فیکوں

    ہستی کا صفحۂ ہستی سے ہر نقش مٹانا مشکل ہے

    وہ جس کے حسین تبسم سے غنچوں میں تبسم پیدا ہو

    اس برق نظر کا گلشن پر کیا برق گرانا مشکل ہے

    وہ طور کا جلوہ تھا جس سے بے ہوش ہوئے پھر ہوش آیا

    اب سامنا ہے مست آنکھوں کا اب ہوش میں آنا مشکل ہے

    سب دنیا کے مردوں کو زندہ کردیں گے مسیحا ممکن ہے

    جو تیری نظر کا مارا ہے ہاں اس کو جلانا مشکل ہے

    ہے حشر خرامی کا صدقہ ہنگامۂ محشر گرم ہوا

    ہاتھوں سے ستم کے ماروں کے دامن کا چھڑا نا مشکل ہے

    سر دینا ہر اک کا کام نہیں یہ ذوق شہادت عام نہیں

    شمشیر کے آگے اے قاتلؔ گردن کا جھکانا مشکل ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان قاتل (Pg. 304)
    • Author : شاہ قاتلؔ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے