Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ادھر وہ پردہ دار آئے نہ آئے

شاہ تقی راز بریلوی

ادھر وہ پردہ دار آئے نہ آئے

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    ادھر وہ پردہ دار آئے نہ آئے

    نگاہوں کو قرار آئے نہ آئے

    پیامِ وصلِ یار آئے نہ آئے

    خدا جانے قرار آئے نہ آئے

    زباں کو زحمتِ اظہار کیوں ہو

    کسی کو اعتبار آئے نہ آئے

    چمن والوں یہ لمحے ہیں غنیمت

    چمن میں پھر بہار آئے نہ آئے

    سناؤں کیوں میں اپنے دل کی حالت

    کسی کو اعتبار آئے نہ آئے

    رہے پژمردہ کب تک غنچۂ دل

    ہوائے خوش گوار آئے نہ آئے

    پلا ساقی تری آنکھوں کے صدقے

    کہ کوئی مئے گسار آئے نہ آئے

    کہاں تک رازؔ رکھوں راز کو راز

    کہ کوئی راز دار آئے نہ آئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے