ہزار کوششوں کے بعد بھی وہ ہاتھ مل رہا ہے
ہزار کوششوں کے بعد بھی وہ ہاتھ مل رہا ہے
نا امیدی کا وہ ایک چراغ آج بھی جل رہا ہے
مشکلات ناکامی وعدہ شکنی مسلسل زوال
میری زندگی میں کب فرصت کا اک پل رہا ہے
دانستہ طور پر کیا تھا خود کو سپرد آگ
یہ ایک بدن کا حصہ آج بھی جل رہا ہے
چارہ گر بھی اب کہتا ہے کہ مشکل ہے
ایسی بیماری کا بھی کبھی حل رہا ہے
پھر سے کرتے ہیں عہد پھر سے اک تمنا
آج کوئی نیا خواب ہے جو پل رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.