Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہزار کوششوں کے بعد بھی وہ ہاتھ مل رہا ہے

شیخ سبحان گل

ہزار کوششوں کے بعد بھی وہ ہاتھ مل رہا ہے

شیخ سبحان گل

ہزار کوششوں کے بعد بھی وہ ہاتھ مل رہا ہے

نا امیدی کا وہ ایک چراغ آج بھی جل رہا ہے

مشکلات ناکامی وعدہ شکنی مسلسل زوال

میری زندگی میں کب فرصت کا اک پل رہا ہے

دانستہ طور پر کیا تھا خود کو سپرد آگ

یہ ایک بدن کا حصہ آج بھی جل رہا ہے

چارہ گر بھی اب کہتا ہے کہ مشکل ہے

ایسی بیماری کا بھی کبھی حل رہا ہے

پھر سے کرتے ہیں عہد پھر سے اک تمنا

آج کوئی نیا خواب ہے جو پل رہا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے