Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل کو رونے کا بہانہ چاہیے

سمیرا خالد

دل کو رونے کا بہانہ چاہیے

سمیرا خالد

MORE BYسمیرا خالد

    دل کو رونے کا بہانہ چاہیے

    غم کو اک پکا ٹھکانا چاہیے

    کھو نہ جائے رنگ و بو کی دوڑ میں

    نفس کو اک تازیانہ چاہیے

    گر نبھانے ہیں قرینے پیار کے

    دل کو اک مدفن بنانا چاہیے

    مدتیں گزریں کہ زخمِ دل بھرا

    ضبط کو پھر آزمانا چاہیے

    ہے عجب سی ضد دلِ نادار کی

    تنکوں کا ہی، آشیانہ چاہیے

    رکھ کے اپنی مفلسی کو سامنے

    خواب آنکھوں میں سجانا چاہیے

    چوٹ لگنے کے لیے لمحہ بہت

    بھولنے کو اک زمانہ چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے