Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سامان عیش و ناز ہے آزار جاں مجھے

نا معلوم

سامان عیش و ناز ہے آزار جاں مجھے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    سامان عیش و ناز ہے آزار جاں مجھے

    لایا ہے تیرا شوق کہاں سے کہاں مجھے

    چھپتے ہی میرے ذوق نظر کا اٹھا حجاب

    تڑپا رہی ہے میری نگاہ طپاں مجھے

    کیوں حرص دی کہ ساری عطا بخل ہوگئی

    کچھ کبھی نہیں دیئے جو دیئے دو جہاں مجھے

    حاشا کہ بت پرست ہے خود صورت آفریں

    آخر کو حسن ظن نے کیا بدگماں مجھے

    لطف و غضب کے واسطے ہے مشورت ضرور

    گر غیر ہے ندیم تو کر رازداں مجھے

    صرفہ نہ کچھ اسے نہ تجھے ظلم میں دریغ

    اغیار کا نہ رنج دے اے آسماں مجھے

    یہ بھی نکالا جائے گا اس جرم پر ضرور

    رکھتا ہے اب نظر میں ترا پاسباں مجھے

    ایسا وہ منہ کو موڑ کے سب سے گیا قلقؔ

    عین آسماں کو دیکھتا ہوں آسماں مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 4)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے