Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ذکرِ خفی و ذکرِ جلی ہیں گواہ میں

نا معلوم

ذکرِ خفی و ذکرِ جلی ہیں گواہ میں

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    ذکرِ خفی و ذکرِ جلی ہیں گواہ میں

    ہوں محوِ ذکر اشہد ان لا الہ میں

    یہ عرض ہے جنابِ رسالت پناہ میں

    رکھئے بروزِ حشر مجھے بھی نگاہ میں

    ڈوبا ہوں اور غرق ہوں بحرِ گناہ میں

    کیا کیا نہیں عیوب ہیں مجھ روسیاہ میں

    ہے دو جہاں دومیمِ محمد سے پُر ضیا

    یہ چیستاں نہاں ہے سرِ مہر و ماہ میں

    مصروف میں گناہ میں عصیاں میں جرم میں

    تو فضل میں کرم میں عطا میں رفاہ میں

    فرمائیے کہ آپ کا در چھوڑ کر شہا

    جائے کہاں لطیف یہ حالِ تباہ میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے