ذکرِ خفی و ذکرِ جلی ہیں گواہ میں
ہوں محوِ ذکر اشہد ان لا الہ میں
یہ عرض ہے جنابِ رسالت پناہ میں
رکھئے بروزِ حشر مجھے بھی نگاہ میں
ڈوبا ہوں اور غرق ہوں بحرِ گناہ میں
کیا کیا نہیں عیوب ہیں مجھ روسیاہ میں
ہے دو جہاں دومیمِ محمد سے پُر ضیا
یہ چیستاں نہاں ہے سرِ مہر و ماہ میں
مصروف میں گناہ میں عصیاں میں جرم میں
تو فضل میں کرم میں عطا میں رفاہ میں
فرمائیے کہ آپ کا در چھوڑ کر شہا
جائے کہاں لطیف یہ حالِ تباہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.