Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنکھوں میں وہ رہتے ہیں وہی دل میں مکیں ہیں

نا معلوم

آنکھوں میں وہ رہتے ہیں وہی دل میں مکیں ہیں

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    آنکھوں میں وہ رہتے ہیں وہی دل میں مکیں ہیں

    اور خود یہ سمجھتے ہیں کہ ہم پردہ نشیں ہیں

    ہیں سب سے جدا سب میں ملے واہ رے شوخی

    یہ وصف انہیں میں ہے کہ ہیں اور نہیں ہیں

    گو خود تو وہ کہتے ہیں کہ ہم پاس ہیں سب کے

    پر غور سے دیکھو تو کہیں تھے نہ کہیں ہیں

    ڈھونڈیں تو کہاں ڈھونڈیں انہیں طالبِ دیدار

    ظاہر میں کہیں رہتے ہیں باطن میں کہیں ہیں

    ممتازؔ نے دنیا میں کوئی تم سا نہ دیکھا

    یوں کہنے کو دنیا میں ہزاروں ہی حسیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے