Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر سمت میں بس ظلم و ستم دیکھ رہا ہوں

واصف عالم معظمی

ہر سمت میں بس ظلم و ستم دیکھ رہا ہوں

واصف عالم معظمی

MORE BYواصف عالم معظمی

    ہر سمت میں بس ظلم و ستم دیکھ رہا ہوں

    ظلمت پہ چراغوں کا کرم دیکھ رہا ہوں

    کل رہتے تھے رہزن کے جہاں نقشِ کفِ پا

    رہبر کے وہاں نقشِ قدم دیکھ رہا ہوں

    جن شمعوں سے کچھ روشنی کی مجھ کو تھی امید

    سر ان کے بھی ظلمات پہ خم دیکھ رہا ہوں

    تم نے جو چھپائے ہوئے رکھے تھے سبھی راز

    چہرے پہ تمہارے میں رقم دیکھ رہا ہوں

    جس طرح سے رقصاں ہیں حبابوں میں ہوائیں

    کچھ ویسے ہی ہر دل میں الم دیکھ رہا ہوں

    الفت کا دیا دل میں جلائے ہوئے واصفؔ

    ٹوٹے ہوئے ظلمت کے صنم دیکھ رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے