شوق کی پاتا ہے تکمیل وہ جل جانے میں
شوق کی پاتا ہے تکمیل وہ جل جانے میں
جذبۂ عشق اگر ہے تو ہے پروانے میں
عشق پیچیدہ پہیلی ہے کہ ڈر ہے مجھ کو
زندگی بیت نہ جائے اسے سلجھانے میں
روز و شب چاہتا ہوں تم کو سناؤں غزلیں
تم مرے پاس ہی بیٹھے رہو سرہانے میں
سرخ عارض، رخِ روشن، یہ جبیں اور یہ لب
اتنے اقسامِ نشہ ایک ہی پیمانے میں
حسرت و شوق و تمنا و اذیت اور غم
کتنے ابواب ہیں اس عشق کے افسانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.