Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فنا کی گود میں بیٹھا ہوں، یہ ہستی ہے کیا میری

ظہیر خطیب

فنا کی گود میں بیٹھا ہوں، یہ ہستی ہے کیا میری

ظہیر خطیب

فنا کی گود میں بیٹھا ہوں، یہ ہستی ہے کیا میری

نہ جانے ابتدا کیا ہے، کہاں ہے انتہا میری

میں عصیاں کار ہوں، ہے کام تیرا در گزر کرنا

نمودِ لغزشِ آدم ہوں، فطرت ہے خطا میری

بدل جائیں گے اک دن خود غرورِ حسن کے تیور

کبھی مجبور ہوں گے وہ بھی سننے پر صدا میری

یہ میرا حوصلہ تھا جو سرِ دار و رسن آیا

یہ تیرا ظرف ہے سمجھے نہ سمجھے تو وفا میری

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے سہسوان (Pg. 78)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے