اس مملکت کا مرد مسلماں چلا گیا
اس مملکت کا مرد مسلماں چلا گیا
روتا ہوں میں کہ پیکر ایماں چلا گیا
بے دست و پا تھے ہم سر بازار لٹ گیے
ناموس مصطفیٰ کا نگہباں چلا گیا
اے مرگ ناگہاں تیرا شکوہ کریں تو کیا
جائیں کہاں کہ درد کا درماں چلا گیا
رویا کروں گا ان کی جدائی میں روز و شب
میرے لیے تو منبع عرفاں چلا گیا
اس کا وجود آیہ رب ودود تھا
میر امم کے عشق کا عنواں چلا گیا
یہ سوچتا ہوں ان سے ملاقات اب کہاں
رخت سفر لپیٹ کے سلطاں چلا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.