Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حیرت زدہ کو ہے بت خود سر سے چھیڑ چھاڑ

آزاد

حیرت زدہ کو ہے بت خود سر سے چھیڑ چھاڑ

آزاد

MORE BYآزاد

    حیرت زدہ کو ہے بت خود سر سے چھیڑ چھاڑ

    آئینہ کر رہا ہے سکندر سے چھیڑ چھاڑ

    شوریدہ سر کو رہتی ہے آٹھوں پہر تیرے

    دیوار سے کبھی تو کاھی در سے چھیڑ چھاڑ

    آئینہ دیکھ دیکھ کے کیوں ہنس رہے ہیں وہ

    کیا ہو رہی ہے روح سکندر سے چھیڑ چھاڑ

    اللہ رے شوخیاں یہ بت خود پسند کی

    ہے آئینہ میں اپنے برابر سے چھیڑ چھاڑ

    وہ ذبح کر کے کہتے ہیں اٹھو گلے ملیں

    کرتے ہیں ہائے عاشق بے سر سے چھیڑ چھاڑ

    میں کھینچتا رہا وہ حیا سے ہٹا کیے

    شب بھر یوں ہی رہی میرے دلبر سے چھیڑ چھاڑ

    آزادؔ یوں ہی گذرے گی شاید شب وصال

    اک بوسہ ہی تین جب ہے پھر بھر سے چھیڑ چھاڑ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے