ہر آنکھ میں تیرا جلوہ ہے ہر دل میں سرور و مستی ہے
ہر آنکھ میں تیرا جلوہ ہے ہر دل میں سرور و مستی ہے
بس قابلِ سجدہ میرے لیے سرکار تمہاری ہستی ہے
ہر ناز پہ مٹتے جاتے ہیں انداز پہ مٹتے جاتے ہیں
اے شمع ترے پروانوں کی یہ جان بھی کتنی سستی ہے
جس سمت گذرتے جاتے ہیں ہر گام پہ کعبے بنتے ہیں
ساقی کے نرالے مستوں میں کچھ ایسی نرالی مستی ہے
میخانے کے دیوار و در پر مستی منڈلاتی پھرتی ہے
ہر مست کی آنکھوں سے دیکھو کوثر کی شراب برستی ہے
اس عشق کے کوچے میں ہم نے ہر گام پہ لکھا دیکھا ہے
جو عشق کے بندے ہیں ان کی دنیا سے نرالی بستی ہے
جس جا پہ امیرِؔ صابری کی جھکتی ہے جبین شوق وہیں
سب عرش کے رہنے والوں کی سجدوں کو جبیں ترستی ہے
- کتاب : Kalaam-e-Ameer Sabri (Pg. 74)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.