پھر وہی بے باکیاں پہلی سی دکھلانے لگے
پھر وہی بے باکیاں پہلی سی دکھلانے لگے
پھر مجھے چھیڑا تصور میں مرے آنے لگے
پھر خیالِ یار میں چٹکیاں لینے لگا
پھر ہمارے دیدۂ تر اشک برسانے لگے
اب کوئی دم میں ہوا جاتا ہے اپنا خاتمہ
پھر وہی انداز معشوقانہ دکھلانے لگے
آئے جب گورِ غریباں پر وہ بہر فاتحہ
عاشقِ جاں باز کی تربت کو ٹھکرانے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.