Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کچھ راہِ خدا دے جا، جا تیرا بھلا ہوگا

بہادر شاہ ظفر

کچھ راہِ خدا دے جا، جا تیرا بھلا ہوگا

بہادر شاہ ظفر

MORE BYبہادر شاہ ظفر

    دلچسپ معلومات

    ایک فقیر صدا دیتا تھا کہ ”کچھ راہِ خدا دے جا، جا تیرا بھلا ہوگا“ بہادر شاہ ظفر دوم نے سنا انہیں بہت پسند آئی، انہوں نے اس پر بارہ دوہرے لگائے، مدتوں تک دہلی میں گھر گھر سے اسی کے گانے کی آواز آتی تھی اور گلی گلی میں لوگ گاتے پھرتے تھے۔

    محتاج خراباتی، یا پاک نمازی ہے

    کچھ کر نہ نظر اس پر واں نکتہ نوازی ہے

    کچھ راہِ خدا دے جا، جا تیرا بھلا ہو

    دنیا کے کیا کرتا ہے سیکڑوں تو دھندے

    پر کام خدا را بھی کر لے کوئی یاں بندے

    کچھ راہِ خدا دے جا، جا تیرا بھلا ہوگا

    دنیا ہے سرا، اس میں تو بیٹھا مسافر ہے

    اور جانتا ہے یاں سے جانا تجھے آخر ہے

    کچھ راہِ خدا دے جا، جا تیرا بھلا ہوگا

    جو رب نے دیا تجھ کو تو نام پہ دے رب کے

    گریاں نہ دیا تو نے واں لیوے گا کیا بندے

    کچھ راہِ خدا دے جا، جا تیرا بھلا ہوگا

    دیوے گا اسی کو تو وہ جس کو ہے دلواتا

    پر ہے یہ ظفرؔ تجھ کو آواز سنا جاتا

    کچھ راہِ خدا دے جا، جا تیرا بھلا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے