Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آرزو ہے وفا کرے کوئی

داغ دہلوی

آرزو ہے وفا کرے کوئی

داغ دہلوی

MORE BYداغ دہلوی

    آرزو ہے وفا کرے کوئی

    جی نہ چاہے تو کیا کرے کوئی

    گر مرض ہو دوا کرے کوئی

    مرنے والے کا کیا کرے کوئی

    کوستے ہیں جلے ہوئے کیا کیا

    اپنے حق میں دعا کرے کوئی

    ان سے سب اپنی اپنی کہتے ہیں

    میرا مطلب ادا کرے کوئی

    چاہ سے آپ کو تو نفرت ہے

    مجھ کو چاہے خدا کرے کوئی

    اس گلے کو گلا نہیں کہتے

    گر مزے کا گلا کرے کوئی

    یہ ملی داد رنجِ فرقت کی

    اور دل کا کہا کرے کوئی

    تم سراپا ہو صورتِ تصویر

    تم سے پھر بات کیا کرے کوئی

    کہتے ہیں ہم نہیں خدا کریم

    کیوں ہماری خطا کرے کوئی

    جس میں لاکھوں برس کی حوریں ہوں

    ایسی جنت کو کیا کرے کوئی

    اس جفا پر تمہیں تمنا ہے

    کہ مری التجا کرے کوئی

    منہ لگاتے ہی داغؔ اتر آیا

    لطف ہے پھر جفا کرے کوئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے