درد سہہ کر بھی ترا نام لیے جاتے ہیں
دلچسپ معلومات
بہ روایت بخشی سلامت علی خاں قوال و زاہد کاشف متے خاں قوال۔
درد سہہ کر بھی ترا نام لیے جاتے ہیں
تیرے دیوانے تجھے یاد کیے جاتے ہیں
ہم تو میخوارِ محبت میں ہمیں جام سے کیا
وہ پلاتے ہیں نگاہوں سے، پیے جاتے ہیں
ایک ہم ہیں کہ ہمیں پاسِ وفا کچھ بھی نہیں
ایک وہ ہیں کہ کرم ہم پہ کیے جاتے ہیں
دردِ الفت کا یہ اندازِ وفا کیا خوب
میں تڑپتا ہوں وہ تسکین دیے جاتے ہیں
ان سے کہتے نہیں کیوں جلوہ دکھایا تم نے
لوگ دیوانے کو الزام دیے جاتے ہیں
خود وہ دیوانہ بناتے ہیں محبت میں مجھے
خود مرا چاکِ گریبان سیے جاتے ہیں
تو نوازے نہ نوازے تری مرضی ہے دوست!
ہم تو سجدے تیری چوکھٹ پہ کیے جاتے ہیں
اے فناؔ عشق کا دستور بھلا کی سمجھو
عشق میں دل ہی نہیں سر بھی دیے جاتے ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Fana (Pg. 165)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.