Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

توحید کا مزا ہے کہ غیرِ خدا نہ ہو

غلام محمد جلوآنوی

توحید کا مزا ہے کہ غیرِ خدا نہ ہو

غلام محمد جلوآنوی

MORE BYغلام محمد جلوآنوی

    توحید کا مزا ہے کہ غیرِ خدا نہ ہو

    دل میں تمیز دیر و حرم کی ذرا نہ ہو

    نورِ خدا نظر میں نہ آئے گا جب تلک

    زنگِ خودی سے آئینۂ دل صفا نہ ہو

    بہتر ہے وہ شراب کہ جس میں ہو بے خودی

    کس کام کی نماز ہے جس میں مزا نہ ہو

    لبِ لباب جملہ کمالاتِ عشق ہے

    ممکن نہیں کہ عشق بھی ہو اؤلیا نہ ہو

    لیتے ہیں دوستی میں وہ لیکن یہ شرط ہے

    عاشق ہو مے پرست بھی ہو پارسا نہ ہو

    دنیا پرست بھی ہوں ولایت کے مدعی

    فقر و فنا میں گر کہیں رنج و بلا نہ ہو

    دربارِ حسن میں یہی قانون پاس ہے

    ناز و ادا تو ہو مگر مہرِ وفا نہ ہو

    دل بر تو ہے قریب تر اپنی حیات سے

    عقدہ کھلے کہاں سے اگر پیشوا نہ ہو

    اپنی خودی کو چھوڑ کے کہنا غلامؔ کو

    منصور کی طرح جو لبوں پر انا نہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Ishq (Pg. 43)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے