توحید کا مزا ہے کہ غیرِ خدا نہ ہو
توحید کا مزا ہے کہ غیرِ خدا نہ ہو
دل میں تمیز دیر و حرم کی ذرا نہ ہو
نورِ خدا نظر میں نہ آئے گا جب تلک
زنگِ خودی سے آئینۂ دل صفا نہ ہو
بہتر ہے وہ شراب کہ جس میں ہو بے خودی
کس کام کی نماز ہے جس میں مزا نہ ہو
لبِ لباب جملہ کمالاتِ عشق ہے
ممکن نہیں کہ عشق بھی ہو اؤلیا نہ ہو
لیتے ہیں دوستی میں وہ لیکن یہ شرط ہے
عاشق ہو مے پرست بھی ہو پارسا نہ ہو
دنیا پرست بھی ہوں ولایت کے مدعی
فقر و فنا میں گر کہیں رنج و بلا نہ ہو
دربارِ حسن میں یہی قانون پاس ہے
ناز و ادا تو ہو مگر مہرِ وفا نہ ہو
دل بر تو ہے قریب تر اپنی حیات سے
عقدہ کھلے کہاں سے اگر پیشوا نہ ہو
اپنی خودی کو چھوڑ کے کہنا غلامؔ کو
منصور کی طرح جو لبوں پر انا نہ ہو
- کتاب : Diwan-e-Ishq (Pg. 43)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.