Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کفرِ صنم نصیب ہوا سلام ہو نہ ہو

غلام محمد جلوآنوی

کفرِ صنم نصیب ہوا سلام ہو نہ ہو

غلام محمد جلوآنوی

MORE BYغلام محمد جلوآنوی

    کفرِ صنم نصیب ہوا سلام ہو نہ ہو

    مقبولِ خاص و عام یہ بدنام ہو نہ ہو

    آئیں گے سر بسر تیرے بازارِ عشق میں

    توہین ہی سہی چلو اکرام ہو نہ ہو

    جلتے رہیں گے جب تلک اس تن میں جان ہے

    راہِ درازِ عشق سر انجام ہو نہ ہو

    بے اختیار آپ کے کوچہ سے اے صنم

    بادِ صبا تو آئے گی پیغام ہو نہ ہو

    شیریں لبوں سے آپ کے وہ گالیاں سہی

    بوس و کنار کا ہمیں انعام ہو نہ ہو

    عاشق ہے جو مراد پہ اس یار کے چلے

    حسبِ مراد اس کے دلا رام ہو نہ ہو

    مستِ خراب حال کو در سے نہ روکنا

    ساقی شرابِ ناب سے پر جام ہو نہ ہو

    مطلب ہے عشق اور کوئی آرزو نہیں

    دیدارِ ذوالجلال والاکرام ہو نہ ہو

    سنگِ درِ حبیب سے اٹھے نہ سر غلامؔ

    مقصود بر آئے نہ آئے کام ہو نہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Ishq (Pg. 42)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے