خنجر لگا تو قاتل تیوری بدل بدل کر
خنجر لگا تو قاتل تیوری بدل بدل کر
ارمان تاکہ نکلیں دل سے مچل مچل کر
آنکھیں کبھی دکھائیں پلکیں کبھی بچھائیں
نشتر لگائی ملنے کیا کیا سنبھل سنبھل کر
سینہ سے دل میں آ کر دل سے جگر میں آ کر
تیر نظر چلے ہیں پہلو بدل بدل کر
پیچھا نہ چھوڑا شب کو ان کی حیا نے میرا
شب بھر پون ہی گذاری کروٹ بدل بدل کر
وہ ہوں ستم رسیدہ مرنے کے بعد اپنے
روتی ہیں حسرتیں بھی دل سے نکل نکل کر
ہے چار دن کی چاندنی جہاں میں
چل دے گا یہ زمانہ کروٹ بدل بدل کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.