کروں کیوں نہ یاد خدا چپکے چپکے
ملے گا مرا مدعا چپکے چپکے
ہماری طرف سے بھی طیبہ میں چل کر
کچھ حضرت سے کہنا چپکے چپکے
کہیں گے خدا سے کچھ امت کے خاطر
قیامت کے دن مصطفیٰ چپکے چپکے
حجر نے ابو جہل کی مٹھیوں میں
تمہارا ہی کلمہ پڑھا چپکے چپکے
نظر آئی جب خواب میں زلف جاناں
تو واللیل پڑھنے لگا چپکے چپکے
نکیرین سے قبر میں تیری بابت
رہا دیر تک تذکرہ چپکے چپکے
مدینے گیا قافلہ جب کہ حشمتؔ
تو پھروں میں رویا کیا چپکے چپکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.