کعبہ کو سمجھ کر نہ تو بت خانہ سمجھ کر
کعبہ کو سمجھ کر نہ تو بت خانہ سمجھ کر
کر لیتے ہیں سجدہ در جانانہ سمجھ کر
اک روز تو آؤ مرے خانۂ دل میں
آباد کرو تم اسے ویرانہ سمجھ کر
غیروں سے کیا کرتے ہو بے پردا اشارے
اور ہم سے چھپاتے ہو مجھ بیگانہ سمجھ کر
آ جا تو نگاہوں میں مری او بتِ عیار
اپنا ہی بنا لے مجھے دیوانہ سمجھ کر
سمجھوں میں تمہیں شمع کے مانند ہمیشہ
تم مجھ کو جلایا کرو پروانہ سمجھ کر
وحدت کا اگر جام ملے حضرت زاہد
مسجد میں پلائیں تمہیں میخانہ سمجھ کر
درانہ چلے جاؤ دربار میں حشمتؔ
روکے گا نہ کوئی تمہیں دیوانہ سمجھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.