نہیں ممکن ہر اک کے دل میں نقش یار ہو پیدا
نہیں ممکن ہر اک کے دل میں نقش یار ہو پیدا
اگر سردار پر رکھو تو پھر سردار ہو پیدا
اگر دل میں کسی کے یاں جمالِ یار ہو پیدا
لحد میں بھی یقیں ہے بن کے یار اغیار ہو پیدا
مریضِ عشق کی صحت جہاں میں غیر ممکن ہے
اگر اک درد کم ہو دوسرا آزاد ہو پیدا
جو انساں کی حقیقت ہے، وہ کب کھلتی ہے دنیا پر
اک ادنیٰ قطرہ آور گوہر شہسسوار ہو پیدا
میں وہ سر سبز الفت ہوں کہ بعد مرگ علویؔ
گیاہِ سبز بن کر ہر کفن کا تار ہو پیدا
- کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 21)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.