جام گدائی ہاتھ میں لیے شام سویرے پھرتے ہیں
جام گدائی ہاتھ میں لیے شام سویرے پھرتے ہیں
شمس و قمر یہ دونوں سپاہی حکم کے پھیرے پھرتے ہیں
چومیں گے اختر سارے ماہ جبیں
کھول تو برہمن پوتھی اپنی کب دن میری پھرتے ہیں
پنڈت پوچھو فال دکھاؤ تیرا باچن کیا حاصل
جب دن ہوں برگشتہ کس کے پھیرے پھرتے ہیں
جوگ لیا عاشق کا ہم نے دیکھ لٹ ان زلفوں کی
گلیوں گلیوں ہم تو پیارے بال بکھیرے پھرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.