Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جام گدائی ہاتھ میں لیے شام سویرے پھرتے ہیں

جانی پانی پتی

جام گدائی ہاتھ میں لیے شام سویرے پھرتے ہیں

جانی پانی پتی

جام گدائی ہاتھ میں لیے شام سویرے پھرتے ہیں

شمس و قمر یہ دونوں سپاہی حکم کے پھیرے پھرتے ہیں

چومیں گے اختر سارے ماہ جبیں

کھول تو برہمن پوتھی اپنی کب دن میری پھرتے ہیں

پنڈت پوچھو فال دکھاؤ تیرا باچن کیا حاصل

جب دن ہوں برگشتہ کس کے پھیرے پھرتے ہیں

جوگ لیا عاشق کا ہم نے دیکھ لٹ ان زلفوں کی

گلیوں گلیوں ہم تو پیارے بال بکھیرے پھرتے ہیں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے