Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پوچھتے ہو ہمیں سے تمہیں کیا نام تیرا جو ہم نے صنم لے لیا

ماہر نعمانی

پوچھتے ہو ہمیں سے تمہیں کیا نام تیرا جو ہم نے صنم لے لیا

ماہر نعمانی

MORE BYماہر نعمانی

    دلچسپ معلومات

    مینا راہی قوالہ نے اسے آواز دی ہے۔

    پوچھتے ہو ہمیں سے تمہیں کیا نام تیرا جو ہم نے صنم لے لیا

    اپنی مرضی کے مالک تھے ہم اس لیے جان و دل پیچ کر تیرا غم لے لیا

    ضبط کر نہ سکے تیری فرقت کو ہم اس طرح پیار میں تیرے ہم کھو گئے

    بن کے دیوانے ہم ڈھونڈھتے رہ گئے سر پہ الزام دیر و حرم لے لیا

    پھول چن چن کے کانٹے چھڑاتے رہے راہ میں تیری پلکیں بچھاتے رہے

    ظرف والوں نے اہلِ چمن کے لیے کس قدر کام تیری قسم لے لیا

    اپنے جذبے وفا سے ہم مجبور تھے ورنہ کیوں اپنے سر لیتے دشواریاں

    دشمنوں کی نظر سے چھپیں کس طرح اس محلے میں گھر بے رحم لے لیا

    بزمِ خوباں میں ماہرؔ کو پرکھا گیا سرے جذبات دل کو بھی تولا گیا

    حسن جب حسن والوں کو بخشا گیا ہاتھ میں شاعروں نے قلم لے لیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے