پوچھتے ہو ہمیں سے تمہیں کیا نام تیرا جو ہم نے صنم لے لیا
دلچسپ معلومات
مینا راہی قوالہ نے اسے آواز دی ہے۔
پوچھتے ہو ہمیں سے تمہیں کیا نام تیرا جو ہم نے صنم لے لیا
اپنی مرضی کے مالک تھے ہم اس لیے جان و دل پیچ کر تیرا غم لے لیا
ضبط کر نہ سکے تیری فرقت کو ہم اس طرح پیار میں تیرے ہم کھو گئے
بن کے دیوانے ہم ڈھونڈھتے رہ گئے سر پہ الزام دیر و حرم لے لیا
پھول چن چن کے کانٹے چھڑاتے رہے راہ میں تیری پلکیں بچھاتے رہے
ظرف والوں نے اہلِ چمن کے لیے کس قدر کام تیری قسم لے لیا
اپنے جذبے وفا سے ہم مجبور تھے ورنہ کیوں اپنے سر لیتے دشواریاں
دشمنوں کی نظر سے چھپیں کس طرح اس محلے میں گھر بے رحم لے لیا
بزمِ خوباں میں ماہرؔ کو پرکھا گیا سرے جذبات دل کو بھی تولا گیا
حسن جب حسن والوں کو بخشا گیا ہاتھ میں شاعروں نے قلم لے لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.