پی کے مئے تیری دعا کرتا ہے یہ مستانہ اب
پی کے مئے تیری دعا کرتا ہے یہ مستانہ اب
حشر تک قائم رہے ساقی ترا میخانہ اب
پینے کو تیار ہو کر آگیا دیوانہ اب
میرے ساقی جتنا بھی چاہے پلا پیمانہ اب
پھر نہ آئے ہوش ایسا دیجیے پیمانہ اب
ہوش میں آنے لگا ہے آپ کا دیوانہ اب
نوری صورت، نیک سیرت، ہوش مندی، بے مثال
جو بھی دیکھے گا تمہیں ہوجائے گا دیوانہ اب
ان کی نسبت سے ہوئیں پیدا وہ مجھ میں خوبیاں
اس فقیری میں مرا انداز ہے شاہانہ اب
اک محبت کی بدولت ہی بنی ہے کائنات
اس سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے اور کیا سمجھانا اب
دل میں احمدؔ بس گئی صورت وہ نوری اس قدر
ہر طرف دکھنے لگا ہے جلوۂ جانانہ اب
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 330)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.