Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کعبہ میں کیا ہے اور شوالے میں کیا نہیں

میر شمس الدین فیض

کعبہ میں کیا ہے اور شوالے میں کیا نہیں

میر شمس الدین فیض

MORE BYمیر شمس الدین فیض

    کعبہ میں کیا ہے اور شوالے میں کیا نہیں

    پر چشم حق شناس تجھے واعظا نہیں

    ہیں مبتلا دوئی میں یہ سب زاہدان شہر

    ان احولوں کو ایک کبھی سوجھتا نہیں

    کیا کفر ہے مقیم جو ہم دیر میں ہوئے

    وہ کون سا مقام ہے جس میں خدا نہیں

    کیوں کر نہ سمجھوں بادہ پرستی کو دین حق

    میں رند عشق باز ہوں کچھ پارسا نہیں

    دعویٰ لقائے یار کا دعویٰ ہے بے دلیل

    صورت سے اپنے آپ ابھی آشنا نہیں

    تقیید سے جو میں سوئے اطلاق آ گیا

    دیکھا جدھر وہی ہے کوئی دوسرا نہیں

    کی سیر میں نے گلشن ایجاد کی مگر

    ہرگز نظر میں رنگ دوئی کا جما نہیں

    مانند سایہ آٹھ پہر ساتھ ساتھ ہوں

    قدموں سے میں حضور کے یک دم جدا نہیں

    ہر ہر جہت میں پھرتے ہیں بدلا کے بھیس کو

    ہیں آپ ہی آپ غیر نہیں ہے سوا نہیں

    بتلاؤں گا خدا کا پتا کیا کسی کو میں

    معلوم آج تک مجھے میرا پتا نہیں

    وحدت کی سیر رہتی ہے کثرت میں بھی ہمیں

    اپنی نظر میں تیرے سوا دوسرا نہیں

    کرتے ہیں بے دہان و زباں گفتگو وہ فیضؔ

    ایسا کلام ہم نے کسی کا سنا نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے