کیسا تیرے مقتل میں تماشا نظر آیا
کیسا تیرے مقتل میں تماشا نظر آیا
گردن کٹی اسی کی جو شیدا نظر آیا
سجدہ جو کیا ہار کے دنیا کی جفا سے
آئی صدا آخر میرا ہی در نظر آیا
حیرت میں ہوں کس بات کی ہے مجھ پہ عنایت
مجھے کمتر و بدتر میں تجھے کیا نظر آیا
کیسے میں کہوں یہ کہ تو نظروں سے چھپا ہے
سب چھوڑ گیے جب تو ہی تنہا نظر آیا
تو روبرو ہو کر بھی نگاہوں سے چھپا ہے
تو ہو کے عیاں بھی پسِ پردہ نظر آیا
گزرا جو تصور میں تیری راہِ فنا سے
حیدر کہیں شبیر و قلندر نظر آیا
تو میرا بھی خالق ہے محمد کا بھی خالق
کیسا یہ خطا کار کو رشتہ نظر آیا
تو لاکھ چھپے مجھ سے اے خلاقِ دوعالم
ہر ذرہ تیرا پردہ اٹھاتا نظر آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.