Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیسا تیرے مقتل میں تماشا نظر آیا

محمد سمیع

کیسا تیرے مقتل میں تماشا نظر آیا

محمد سمیع

MORE BYمحمد سمیع

    کیسا تیرے مقتل میں تماشا نظر آیا

    گردن کٹی اسی کی جو شیدا نظر آیا

    سجدہ جو کیا ہار کے دنیا کی جفا سے

    آئی صدا آخر میرا ہی در نظر آیا

    حیرت میں ہوں کس بات کی ہے مجھ پہ عنایت

    مجھے کمتر و بدتر میں تجھے کیا نظر آیا

    کیسے میں کہوں یہ کہ تو نظروں سے چھپا ہے

    سب چھوڑ گیے جب تو ہی تنہا نظر آیا

    تو روبرو ہو کر بھی نگاہوں سے چھپا ہے

    تو ہو کے عیاں بھی پسِ پردہ نظر آیا

    گزرا جو تصور میں تیری راہِ فنا سے

    حیدر کہیں شبیر و قلندر نظر آیا

    تو میرا بھی خالق ہے محمد کا بھی خالق

    کیسا یہ خطا کار کو رشتہ نظر آیا

    تو لاکھ چھپے مجھ سے اے خلاقِ دوعالم

    ہر ذرہ تیرا پردہ اٹھاتا نظر آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے