Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خود پردہ میں چھپ بیٹھے ہیں اور دنیا کو حیرانی ہے

محرم علی چشتی

خود پردہ میں چھپ بیٹھے ہیں اور دنیا کو حیرانی ہے

محرم علی چشتی

MORE BYمحرم علی چشتی

    خود پردہ میں چھپ بیٹھے ہیں اور دنیا کو حیرانی ہے

    ہیں چاروں جانب ڈھونڈھ رہے مخلوق ہوئی دیوانی ہے

    آپس میں سر ٹکراتے ہیں اور عقل کے لٹھ ہیں کندھوں پر

    اندھوں نے اندھیرے میں مل کر یاں خاک بہت سی چھائی ہے

    ہیں ملت و مذہب جھگڑے ہیں اور دھرم ریلیجن رگڑے ہیں

    لڑواتا ہے خود ساروں کو اس جھگڑے کا خود بانی ہے

    تسبیح کہیں پر ہوتی ہے کوئی مالا لے کر جیتا ہے

    سب اس کے ہجر میں نالاں ہیں اور وصل کی سب نے ٹھانی ہے

    کوئی مسجد ہے یا شوالہ ہے کوئی گرجا ہے یا مندر ہے

    ہر ایک میں قصہ اس کا ہے ہر اک میں اس کی کہانی ہے

    ہر ملت میں ہر مذہب میں ہر مجلس میں ہر محفل میں

    سب اپنی ہی اس کو کہتے ہیں وہ سب کا پیارا جانی ہے

    کوئی رام کہے کوئی پرمیشر کوئی گاڈ کہے کوئی الا اللہ

    توحید نہ مانے منہ سے کوفی پر دل سے سب نے مانی ہے

    سب سیج پہ اس کی حاضر ہیں اور سب کو گھمنڈ پیا کا ہے

    کوئی سوہنی بانکی چھپلی ہے کوئی لولی اندھی کانی ہے

    وہ ساروں کا ان داتا ہے اور سب کا پالن ہارا ہے

    کوئی عابد زاہد گیانی ہے یا پاپی فاسق زانی ہے

    یہ سورج چاند ستارے سب مخلوق پہ یکساں تاباں ہیں

    ہے عام ہوا ساروں کے لیے اور عام ہی اس کا پانی ہے

    ہم کوئے بتاں میں جاتے ہیں اور ٹھوکریں واں کی کھاتے ہیں

    انوار بتوں میں اس کے ہیں اس واسطے سر گردانی ہے

    یوں ہر اک آنکھ سے مخفی ہے پر ہر اک شے سے ظاہر ہے

    ہر چیز میں دیکھو نور اس کا اس چیز کو سمجھو فانی ہے

    اشلوک پڑھے چشتیؔ نے یہ اجمیری گُر کے دوارے سے

    مقصود وہی سمجھے ان کا جو عارف ہے یا گیانی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے