ایجان غمِ دشمن میں شوریدہ میری کیوں ہے
ایجان غمِ دشمن میں شوریدہ میری کیوں ہے
ہم تو ابھی زندہ ہیں یہ جامہ دری کیوں ہے
آنکھوں کے دکھانے سے ظالم تجھے کیا حاصل
یوہیں ترا بندہ ہوں جادو نظری کیوں ہے
اس یار کے ملنے سے حسرت نہ مٹی دل کی
سل درد مصیبت کی چھاتی پہ دھری کیوں ہے
میں نے جو سیا دامن وحشت نے کہا تھم جا
میں آتی ہوں دیوانے یہ بخیہ گری کیوں ہے
مضطرؔ کو جو روتے ہو کیا تم سے محبت تھی
اس سوگ کے میں صدقے آنکھوں میں تری کیوں ہے
- کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 4)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.