اسیر پنجۂ عہدِ شباب کر کے مجھے
اسیر پنجۂ عہدِ شباب کر کے مجھے
کہاں گیا مرا بچپن خراب کر کے مجھے
مرے گناہ زیادہ ہیں یا تری رحمت
مرے کریم بتا دے حساب کر کے مجھے
کروں گا عفو کی تدبیر کاتبِ اعمال
مرے گناہ بتا دے حساب کر کے مجھے
وہ پاس آنے نہ پائے کہ آئی موت کی نیند
نصیب سو گئے مصروف خواب کر کے مجھے
میں ان کے پردۂ بے جا سے مر گیا مضطرؔ
انہوں نے مار ہی ڈالا حجاب کر کے مجھے
- کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 6)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.