Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا گلہ کرے کوئی خوب یہ زمانہ ہے

رمضان طالب نگری

کیا گلہ کرے کوئی خوب یہ زمانہ ہے

رمضان طالب نگری

MORE BYرمضان طالب نگری

    کیا گلہ کرے کوئی خوب یہ زمانہ ہے

    دوستی کے پردے میں تیغِ قاتلانہ ہے

    یہ کہاں کی الفت ہے یہ کہاں کی باتیں ہیں

    پیار جس کو کہتے ہیں صرف اک فسانہ ہے

    بجلیوں کی یورش ہے دور تک نشیمن سے

    روشنی کے سائے میں میرا آشیانہ ہے

    آپ میری بانہوں میں اس طرح سے آجاؤ

    یہ جبیں سمجھ جائے جیسے آستانہ ہے

    حسن کی یہ تابانی صرف چند روزہ ہے

    عشق اک حقیقت ہے باقی سب فسانہ ہے

    ایک سمت ہے کعبہ ایک سمت بت خانہ

    یہ بتائیے طالبؔ سر کہاں جھکانا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sikandar Shad Qawwal, Part 1 (Pg. 5)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے