یاد ان کی دل میں رہتی ہے اور ہجر کی راتیں ہوتی ہیں
یاد ان کی دل میں رہتی ہے اور ہجر کی راتیں ہوتی ہیں
آنکھیں یوں جھم جھم روتی ہیں جیسے برساتیں ہوتی ہیں
ہوتے ہیں جب وہ تصور میں اور عشق کا غلبہ ہوتا ہے
لب ہوتے ہیں چپ، آنکھیں ساکت، حیرت ہے کہ باتیں ہوتی ہیں
منظور جسے چاہیں وہ کریں، دیکھا ہے یہ عشق کی دنیا میں
پوچھا نہیں جاتا نام و نسب، معلوم نہ ذاتیں ہوتیں ہیں
محدود نہیں ہے ان کا کرم، پر بخشش ان کے ہاتھ کی ہے
جتنا جسے چاہیں کر دیں عطا، یہ اپنی بَراتیں ہوتیں ہیں
دیدار کی دولت لٹتی ہے اور سائل آتے جاتے ہیں
کس شان سے ان کے کوچے میں، اے دل خیراتیں ہوتیں ہیں
ہوتے ہیں جب وہ تصور میں اور عشق کا غلبہ ہوتا ہے
لب ہوتے ہیں چپ، آنکھیں ساکِت، حیرت ہے کہ باتیں ہوتیں ہیں
موت آئے ریاضؔ خستہ جگر، اے کاش محبت میں ان کی
سنتے ہیں کہ ایسے مرنے میں، پوشیدہ حیاتیں ہوتیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.