Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس بزم کا تھا طرفہ عالم ہر کام زمانہ بھول گیا

شاہ تقی راز بریلوی

اس بزم کا تھا طرفہ عالم ہر کام زمانہ بھول گیا

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    Page-190

    اس بزم کا تھا طرفہ عالم ہر کام زمانہ بھول گیا

    وہ ہوش میں لانا بھول گیے میں ہوش میں آنا بھول گیا

    ان کے تو کرم کا کیا کہنا جلوے تھے نمایاں چار طرف

    یہ میری خطا ہے میری خطا نظروں کو اٹھانا بھول گیا

    اس مست نظر کے اٹھتے ہی گم ہو گئی میری عقل و خرد

    دنیا کی کہانی یاد رہی اپنا ہی فسانہ بھول گیا

    پہلے تو یہ سوچا تھا میں نے اشکوں سے بجھا لوں گا سب کچھ

    جب آگ کے شعلے بھڑکنے لگے میں آگ بجھانا بھول گیا

    گھیرا مجھے اک حیرانی نے کھویا مجھے اک تابانی نے

    جلوؤں کا کچھ ایسا عالم تھا نظروں کو بچانا بھول گیا

    اے رازؔ حقیقت تو یہ ہے وہ پردہ دری کب چاہتے ہیں

    جس راز کو میں کہہ بیٹھا تھا وہ راز زمانہ بھول گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے