Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ساقی تری آنکھیں ہیں پیمانے میں پیمانہ

شاہ تقی راز بریلوی

ساقی تری آنکھیں ہیں پیمانے میں پیمانہ

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    ساقی تری آنکھیں ہیں پیمانے میں پیمانہ

    اور قلب بھی تیرا ہے میخانے میں میخانہ

    اک بات جو کہہ دی تھی میں نے کسی عالم میں

    آخر کو وہی نکلی افسانے میں افسانہ

    اے شمع تری لو بھی اس تک نہ پہنچ پائی

    کس شوخ نے رکھا ہے پروانے میں پروانہ

    وہ ملک جو جاں کا ہے اس کو کوئی کیا جانے

    گلشن میں تو گلشن ہے ویرانے میں ویرانہ

    ساقی کی نگاہوں میں مستی تھی قیامت کی

    ہم رندوں نے دیکھا ہے خمخانے میں خمخانہ

    ساقی نے نظر سے بھی دل سے بھی مجھے دیکھا

    اس چیز کو کہتے ہیں میخانے میں میخانہ

    وہ راز مکمل ہے اس رازؔ کا کیا کہنا

    جو اپنے میں اپنا ہے بیگانے میں بیگانہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے