Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں نے کہا کیا زیست ہے بولے مرا اقرار ہے

شاہ تقی راز بریلوی

میں نے کہا کیا زیست ہے بولے مرا اقرار ہے

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    میں نے کہا کیا زیست ہے بولے مرا اقرار ہے

    میں نے کہا ہے موت کیا بولے مرا انکار ہے

    میں نے کہا میں کون ہوں بولے کہ بندہ ہے مرا

    میں نے کہا تیری طلب کہنے لگے بیکار ہے

    میں نے کہا رحمت ہے کیا بولے مری ادنیٰ خوشی

    میں نے کہا محشر ہے کیا بولے مری رفتار ہے

    میں نے کہا شب کیا ہے بولے عکس گیسو ہے مرا

    میں نے کہا دن کیا ہے بولے تابشِ رخسار ہے

    میں نے کہا دوزخ ہے کیا کہنے لگے دوری مری

    میں کہا جنت ہے کیا بولے مرا دیدار ہے

    میں نے کہا تسکیں ہے کیا بولے مری چشمِ کرم

    میں نے کہا سوزش ہے کیا بولے مرا آزار ہے

    میں نے کہا تم کون ہو بولے سراج السالکیں

    میں بولا رازِؔ نا تواں بولے مرا بیمار ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے