میں نے کہا کیا زیست ہے بولے مرا اقرار ہے
میں نے کہا کیا زیست ہے بولے مرا اقرار ہے
میں نے کہا ہے موت کیا بولے مرا انکار ہے
میں نے کہا میں کون ہوں بولے کہ بندہ ہے مرا
میں نے کہا تیری طلب کہنے لگے بیکار ہے
میں نے کہا رحمت ہے کیا بولے مری ادنیٰ خوشی
میں نے کہا محشر ہے کیا بولے مری رفتار ہے
میں نے کہا شب کیا ہے بولے عکس گیسو ہے مرا
میں نے کہا دن کیا ہے بولے تابشِ رخسار ہے
میں نے کہا دوزخ ہے کیا کہنے لگے دوری مری
میں کہا جنت ہے کیا بولے مرا دیدار ہے
میں نے کہا تسکیں ہے کیا بولے مری چشمِ کرم
میں نے کہا سوزش ہے کیا بولے مرا آزار ہے
میں نے کہا تم کون ہو بولے سراج السالکیں
میں بولا رازِؔ نا تواں بولے مرا بیمار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.