Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ کون آ گیا ہے نظر تو اٹھانا

شاہ تقی راز بریلوی

یہ کون آ گیا ہے نظر تو اٹھانا

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    یہ کون آ گیا ہے نظر تو اٹھانا

    کہ رنگیں ہوا جا رہا ہے زمانہ

    فضائیں معطر ہوئی جا رہی ہیں

    ہواؤں کا انداز ہے مصلحانہ

    یہ چہرہ ہے یا ماہتابِ تمامی

    یہ عارض ہیں یا رنگ کا ہے خزانہ

    لبوں پر ہے لعلِ بدخشاں کا عالم

    جنہیں دیکھ کر کھو رہا ہے زمانہ

    زہے تابِ دنداں خوشا رنگِ دانداں

    انہیں کی چمک سے ہوا دل نشانہ

    وہ نظریں کہ جن میں صد اندازِ افسوں

    وہ گیسو کہ جو ہیں شبیہِ شبانہ

    وہ آنکھیں جنہیں ساغر و جام کہیے

    یگانہ ہیں لیکن نہیں ہیں یگانہ

    وہ پیکر کہ جو رشک سر و سہی ہے

    وہ رفتار پامال جس سے زمانہ

    تبسم قیامت نگاہیں قیامت

    ہر انداز کا ہے قیامت بہانہ

    وہ انداز نازک کہ جس پر تصدق

    مری آرزوئے دلی کا فسانہ

    یہ اے رازؔ میں رازِ دل کہہ رہا ہوں

    زمانہ سمجھتا ہے اس کو فسانہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے