Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب سے کہ پلا دی ہے اے ساقیِ مستانہ

شاہ تقی راز بریلوی

جب سے کہ پلا دی ہے اے ساقیِ مستانہ

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    جب سے کہ پلا دی ہے اے ساقیِ مستانہ

    صورت بنی شاہانہ انداز فقیرانہ

    کیا تجھ کو خبر زاہد اس رمزِ حقیقت کی

    صد زہد کا حاصل ہے اک لغزشِ مستانہ

    نظریں ہی پلاتی ہیں نظریں ہی چھکاتی ہیں

    ساقی ہے نہ میکش ہے ساغر ہے نہ میخانہ

    جس قلبِ شکستہ کی تم نذر نہیں لیتے

    ثابت تھا کبھی یہ بھی ٹوٹا ہوا پیمانہ

    گر چشمِ حقیقت ہو گر دیدۂ بینا ہو

    بت خانہ ہی کعبہ ہے ہے کعبہ ہی بت خانہ

    اے شمعِ حقیقت میں تو کس کو جلاتی ہے

    خود اپنی حقیقت سے واقف نہیں پروانہ

    خاموشی ہے گویائی گویائی ہے خاموشی

    میں رازؔ سمجھتا ہوں رازِ درِ جانانہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے